جب بیماری آپ کو عاجز کردے اور ہر دوائی کام کرنا چھوڑ دے تو ستر سال کا تجربہ ہے کہ جب اعتماد سے کچھ عرصہ معجون شفاء یابی استعمال کرائی جائیں تو اس کےوہ فائدے اور وہ کمالات ظاہر ہوتے ہیںجو انسان حیران ہوجاتا ہے اور کہہ اٹھتا ہے کہ واقعی یہ بیک وقت سو سے زائدلاعلاج بیماریوں کا اکیلا آزمودہ فارمولہ ہے۔ لہٰذا لاعلاج بیماری بڑوں‘بوڑھوں‘ جوانوں ‘مردوں‘ عورتوں اور بچوں کی کوئی بھی ہو اعتماد سے استعمال کریں۔طب یونانی کا یہ عجیب و غریب فارمولہ ہے جسے شہنشاہ اطباء نے بادشاہوں کیلئے بڑے مفید اور بیش قیمت اجزاء سے ترتیب دیا جس سے ہزار ہا مریضوں نے کھوئی ہوئی طاقت حاصل کی کیونکہ آج ناقص غذا کا کمال ہے یا اپنی کوتاہیاں ہیں کیونکہ آرام پرستی‘فاسٹ فوڈز‘ کولڈ ڈرنکس اور بازاری کھانوں کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج اچھے کھاتے پیتے گھرانوں کے بچے اپاہج پیدا ہورہے ہیں۔ روزانہ کلینک پر معذور اور اپاہج لوگوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جن میں بچے زیادہ شامل ہیں۔ گزشتہ 70 سال سے ہماری یہ دوا کامیابی کے ساتھ چل رہی ہے جو اپاہج اور معذور افراد کو تندرست اور توانا بناتی ہے۔پولیو کے شکار‘ ٹیڑھے پاؤں‘ لنگڑے‘ گردن مڑگئی ہو‘ کمر بوجھ نہ برداشت کرسکتی ہو‘ جسم کی نشوونما نہ ہورہی ہو‘ دماغ کی کمزوری ہو‘ ہاتھ پاؤں کا سکڑ جانا‘ ہڈیوں کا مڑ جانا‘ ڈسک پرابلم‘ مہروں کا درد‘ عضو کا پھڑکنا‘ لاغری‘ لقوہ‘ رعشہ‘ کمر کا درد‘ پنڈلیوں کا درد‘ نقرس‘ مہروں کا خلا‘ پٹھوں کا درد‘ اعصابی درد‘ پانی میں بھیگ جانے سے سردی کا لگنا‘ بجلی کا شاک لگنے کے بعد کی کمزوری‘ بیماری کے بعد کی کمزوری کیلئے اور خاص طور پر بوڑھوں کیلئے تومعجون شفاء یابی بڑھاپے کا سہارا ہے۔
جسم کے خاص اندرونی اعضاءکو طاقت دینے میں حیرت انگیز اثر رکھتی ہے‘ دماغ کے مادے کے افعال درست ہوکر حافظہ عقل وشعور بڑھا تی ہے۔دماغ قوی ہوجاتا ہےا ور بینائی تیز ہوجاتی ہے‘ اعصاب میں قوت آجاتی ہے‘ قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے‘ رگ و پٹھے مضبوط ہوتے ہیں‘ دل میں قوت و تازگی آنے اور حرارت غریزی میں جوش و امنگ پیدا ہوتی ہے‘ معدہ و جگر میں خوشگوار اثر پڑتا ہے‘ جو غذا کھائی جاتی ہے بدن کو لگتی ہے‘ خون کی پیدائش میں اضافہ ہوتا ہے جس سے رنگت نکھر جاتی ہے۔
جسم کے اندر نظام دوران خون ہی زندگی کی علامت ہے اور اگر دوران خون نہ ہو تو زندگی مفلوج ہوجاتی ہے جب خون کے اندر کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جائے تو دوران خون میں دشواری اور رکاوٹ پیدا ہوجاتی ہے جہاں جہاں خون کا دباؤ رک جائے تو وہ حصہ متاثر ہوجاتا ہے اور حرکت کرنا بند کردیتا ہے اس بیماری کا نام فالج ہے یہ عموماً جسم کے نچلے حصے پر یا دائیں یا بائیں جانب حملہ کرتی ہے بعض حالتوں میں جسم کے ساتھ ساتھ زبان بھی متاثر ہوتی ہےا ور آدمی بولنے کی قوت سے محروم ہوجاتا ہے۔
معدہ ناکارہ ہوجاتا ہے‘ جگر کا فعل بھی خراب ہوجاتا ہے‘ مریض دن بدن کمزور ہوکر زندہ درگور ہوجاتا ہے۔ یہ معجون ہی ایسی دوا ہے جو فالج زدہ حصے کو تقویت دیکر چلنے پھرنےکے قابل بناتی ہے‘ اعصابی اور جوڑوں کے درد سے نجات دلاتی ہے اور فالج سے مہلک مرض سے ہمیشہ کیلئے نجات دلاتی ہے۔الغرض لولے لنگڑے‘ اپاہج‘ معذور‘ سر میں پانی بھر جانا‘ مسلسل بے ہوش یا غنودگی میں رہنا‘ اس مرض میں مبتلا بچے ہوں یا بڑے سب کیلئےیکساں مفید ہے۔مقدار خوراک: بڑوں کیلئے چائے کا آدھا چمچ ہر دو گھنٹے کے بعد دن میں سات مرتبہ۔ بچوں کیلئے چنے کے برابر ہر گھنٹے بعد دن میں آٹھ مرتبہ پانی یا دودھ کے ہمراہ۔ کھانے سے پہلے یا بعد کی کوئی شرط نہیں۔پرہیز: چاول‘ بادی‘ کھٹی‘ٹھنڈی اور بازاری غذاؤں سے پرہیز رکھیں۔ ڈھکن کھلا نہ چھوڑیں۔ دوائی پانچ سال تک قابل استعمال ہے۔بغیر دودھ اور پانی کے دوائی چبا کر بھی کھاسکتے ہیں۔ نوٹ: چونکہ یہ دوائی پرانی تکالیف کیلئے ہے اس لیے اپاہج اور لولے لنگڑے مریضوں کیلئے مہینوں استعمال کرنے سے ہی فائدہ ہوگا۔ چند دن یا چند ہفتے استعمال کرکے شکوہ ہرگز نہ کریں بلکہ مہینوں مسلسل بلکہ مسلسل اعتماد سے استعمال کریں اس کے فائدے سوفیصد ظاہر ہوں گے۔ ایک درخواست ہے جلدی نہ کریں کیونکہ یہ کیس ڈاکٹروں کے ہاں لاعلاج ہوتے ہیں اور دیسی علاج میں قابل علاج ہیں لیکن جلدی سے نہیں۔ اگر آپ کو جلدی ہے تو خود علاج شروع ہی نہ کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں